بین الاقوامیمتفرقات

زمبابوے میں ہاتھیوں اور انسانوں کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

خشک موسم میں خوراک اور پانی کے لیے شدید مسابقت کے نتیجے میں جانوروں اور انسانوں کے درمیان تنازعات پیدا ہو گئے ہیں۔

ہوانگے، زمبابوے – 40 سالہ کسان فلورا منگوانا، شمال مغربی زمبابوے کے شہر سیالونڈی میں اپنے گھر کے باہر کھیتوں میں اپنے کھیت کی دیکھ بھال کے لئے ایک عارضی جھونپڑی میں سونے پر مجبور، ہاتھیوں کے جھنڈ کھیت پر حملا آور ہو کر سارے سال کی محنت کو نیست و نابود کر دیتے ہیں۔ بارشوں کی قلت کی وجہہ سے چارہ ناپید ہو گیا،

خشک موسم میں خوراک اور پانی کے لیے مقابلہ شدت اختیار کر جاتا ہے جس کے نتیجے میں جانوروں میں جھگڑے ہوتے ہیں۔ برسوں سے، ان میں سے کچھ جانور، ہاتھی بھی پارک کے آس پاس کے رہائشی علاقوں میں بھٹکتے رہتے ہیں۔ ان حملے کی وجہ سے ملک بھر میں فصلوں اور جانوروں کو شدید نقصان ہوتا ہے۔

زمبابوے کے پارکس اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ (زم پارکس) نے بتایا کہ پارک میں ہاتھیوں کے رہنےکی گنجائش محض 10000ہےجبکہ پارک میں ان کی تعداد 50000 تک پنہنچ گئی ہے

زم پارکس انتظامیہ کی آفیشل ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق فصلوں کی دیکھ بھال کرنے والے کسانوں پر جانوروں کے حملوں کے نتیجے میں 2020 میں 50 کسان زخمی جبکہ 60 اموات ہو چکی ہیں جو کہ پچھلے سال کی بنسبت 50 فیصد زیادہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مزید چیک کریں
Close
Back to top button