پاکستان کی کرنسی میں ہزار کا نوٹ پانی رنگ کیوں ہوتا ہے؟
انجینئر ظفر اقبال وٹو
پاکستان کی کرنسی میں ہزار کا نوٹ پانی رنگ کیوں ہوتا ہے؟ آپ نے کبھی سوچا۔۔
سائنس کہتی ہے کہ یہ نیلا سیارہ جسے ہم دنیا کہتے ہیں یہ ایک بند نظام (closed system) ہے جس میں پانی کی مقدار مستقل ہے یعنی اتنی ہی ہے جتنی اس دنیا کے وجود میں آنے کے وقت تھی اور اس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوگی۔
میرے کچھ دیندار دوست احتجاج کرتے ہیں کہ پانی کی کمیابی کے بارے میں میرے بلاگ گمراہ کن ہیں اور دنیا میں پانی کی کبھی بھی کوئی کمی نہیں ہوگی لہذا اس بارے میں خوف میں مبتلا ہو کر عوام کو پریشان کرنے کی ضرورت نہیں۔
جب سائنس اور مزہب ایک جیسا بول رہے ہیں تو پھر اصل ماجرا کیا ہے؟
سادہ الفاظ میں اگر دنیا میں موجود پانی کی کل مقدار ایک 1000 روپے والا نیلا نوٹ سمجھ لیا جائے تو اس میں سے سمندری نمکین پانی 975 روپے ہو گا اور صاف پانی صرف 25 روپے ہوگا۔
25 روپے صاف پانی میں بھی 17 روپے پانی گلیشیرز اور پہاڑی چوٹیوں پر پڑی برف کی شکل صدیوں سے جما ہوا ہے۔7 روپے زیر زمین اور گیلی مٹی میں جزب شدہ پانی ہوتا ہے ہے ۔جب کہ باقی بچ جانے والا صرف 1روپیہ پانی سطح زمین پر مائع شکل میں موجود ہے۔
یہ 1 روپیہ پانی زیادہ تر جھیلوں میں موجود ہے جبکہ دریاوں میں بہنے والا فوری قابل استعمال پانی زیادہ سے زیادہ 10 پیسے ہے ۔ آج کل تو دس پیسے والا سکہ مارکیٹ میں نہیں ملتا۔
مزے کی بات یہ ہے کہ دنیا کے تمام دریاؤں میں جتنا پانی بہہ رہا ہے اس کی آدھی مقدار کے برابر پانی انسان، جانور اور نباتات اپنے اپنے جسموں کے اندر اٹھائے پھر رہے ہیں ۔
اندازہ کریں کہ آپ 1000 روپے کا ذہن بنا کر مارکیٹ میں سکون سے گھوم رہے ہوں جب کہ آپ اس میں سے زیادہ سے زیادہ صرف 1روپیہ خرچ کر سکتے ہوں تو آپ کتنے ذہین شمار ہوں گے اور ضرورت پڑنے پر کیسی منہ کی کھائیں گے۔
آپ کمنٹ میں ان تمام چیزوں کے نام بتا سکتے ہیں جو آج بھی ایک روپے کی ملتی ہے۔
اللہ کے بندو پانی کی کمی، قلت اور کم یابی میں فرق کو سمجھو اور اس کے مطابق اپنی عادات کو ڈھال لو۔
تو دوستو پاکستان کی کرنسی میں ہزار کا نوٹ پانی رنگ کیوں ہوتا ہے؟ آپ نے کبھی سوچا۔۔