دینیات

فینس سے عبدالسلام تک کا سفر۔

فردوس جمال

فینس اٹلی کے مشہور مافیا ڈان تھے انکی شہرت اور خوف یورپ کے کئی ملکوں تک پھیلا ہوا تھا.یہ چھ بار پولیس مقابلوں میں بچ نکلے ان کا بیٹا ایک مقابلے میں پولیس کے ہاتھوں مارا گیا.ان کا نام دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا.منشیات کی اسمگلنگ کے علاوہ غنڈا ٹیکس ان کا دھندا تھا بڑے بڑے بزنس مین ان کے نام سے سہم جاتے تھے.

کہتے ہیں جرم کی دنیا میں جانے کے بہت راستے ہیں نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے لیکن فینس نے ایک خوبصورت راستے کے انتخاب سے واپسی کرلی.

انہیں منشیات کی اسمگلنگ کے دوران کہیں سے قرآن مجید کا مترجم نسخہ ملا یہ اسے پڑھ کر مسلمان ہوئے.

فینس کے ساتھ اسکے گروہ کے کئی لوگ مسلمان ہوئے اور جرم کی دنیا کو چھوڑ دیا لیکن فینس کی بیوی دیر بعد فینس کا حسن سلوک سے مسلمان ہوئی.

فینس کی بیوی کا کہنا ہے کہ پہلے وہ شراب پی کر مجھے مارتا تھا گالیاں دیتا تھا اب وہ مکمل بدل چکے ہیں وہ میری بہت عزت کرتے ہیں مجھ سے محبت کرتے ہیں.

فینس جو کہ اب عبدالسلام بن چکے ہیں اپنے بارے میں کہتے ہیں کہ اسلام قبول کرنے کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ میں پھر سے نئی زندگی لیکر پیدا ہوا ہوں یہ زندگی بہت خوبصورت ہے،یہ زندگی بامقصد ہے.

وہ فینس جن کے خوف سے لوگ گھروں سے نہیں نکلتے تھے آج اٹلی کی سڑکوں پر غریبوں اور محتاجوں میں مفت کھانا تقسیم کرتے دکھائی دیتے ہیں، فینس اب ایک داعی بن چکے ہیں انکی وجہ سے بہت سارے لوگ اسلام قبول کرچکے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button