روح افزاء پاکستان اور روح افزاء ہندستان کے مابین جنگ۔
احمد جاوید
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، روح افزا کے بھارتی مینوفیکچرر، ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن نے ایک مقدمہ دائر کیا کہ پاکستان میں تیار کردہ روح افزا کو ایمیزون کے ذریعے بھارت میں فروخت کیا جا رہا ہے، جس کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ای کامرس سائٹ سے فہرستیں ہٹانے کو کہا۔
روح افزا انڈیا میں بھی اتنا ہی مقبول مشروب ہے کہ جتنا پاکستان میں، ہندوستان میں لوگ 100 سال سے زیادہ عرصے سے اسے استعمال کرتے چلے آرہے ہیں۔
عدالت پر یہ بھی منکشف ہوا کہ درآمد شدہ مشروب ایمیزون پر فروخت کیا جا رہا ہے، وہ بھی مقامی مینوفیکچرر کی اجازت کے بغیر ۔
جسٹس پرتھیبا ایم سنگھ نے بدھ کو 48 گھنٹوں کے اندر ایمیزون انڈیا سے امپورٹڈ ‘روح افزا’ کو ہٹانے کا حکم دیے دیا ہے۔
روح افزاء کو ایک صدی قبل دہلی میں حکیم حافظ عبدالمجید کی طرف سے سب سے پہلے متعارف کرایا گیا،
تقسیم ہند کے بعد جہاں ملک کا بٹورا ہوا وہاں روح افزاء کی بھی تقسیم ہو گئی، جب حکیم صاحب کا بڑا بیٹا ہندوستان میں ہی رہ گیا جبکہ چھوٹے نے پاکستان کی طرف ہجرت کی۔
اس وقت ہندوستان میں ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن کے پاس روح افزاء کے جملہ حقوق محفوظ ہیں، جبکہ پاکستان میں ہمدرد لیبارٹریز (وقف) اسے تیار کرتی ہے۔
ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن نے پچھلے سال بھی پاکستان سے درآمد شدہ روح افزا کی فروخت کو دیکھتے ہوئے فروخت کنندگان کو نوٹیس بھجوائے گئے۔
حال ہی میں ایمیزون پر بھارت میں فروخت ہونے والی روح افزا کی بوتلیں پاکستان میں تیار کی گئی تھیں جو کہ وہاں کے قانون کے مطابق غیر قانونی ہیں۔